حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، میکسیکو کے عوام نے اس ملک میں صہیونی سفارت خانے کے سامنے رفح میں جاری نسل کشی کے خلاف احتجاج کیا ، اس دوران مطاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، رپورٹس بتاتی ہیں کہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب کچھ مظاہرین نے اس باڑ توڑنے کی کوشش کی جو ان کے اور اسرائیلی سفارت خانے کے درمیان پولیس نے بنائی تھیں، کشیدگی بڑھنے پر مظاہرین نے اسرائیلی سفارت خانے پر مولوٹوف کاک ٹیل، دھماکہ خیز مواد حملے کئے اور پتھر پھینکے اور پولیس سے کہا کہ وہ ان کے لیے راستہ کھولیں اور نسل کشی کرنے والی حکومت کے سفارت خانے کا دفاع نہ کریں۔
میکسیکو کی پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس سے حملے کئے اور پتھر پھینکے،اس جھڑپ میں 6 پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور صہیونی سفارت خانے کے داخلی دروازے کو بھی آگ لگا دی گئی۔
میکسیکو کی حکومت نے جب یہ اعلان کیا کہ اس نے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکایت کے معاملے میں اپنا سرکاری "مداخلت کا نوٹس" جمع کرایا ہے، اس کے چند گھنٹے بعد ہی یہ مظاہرے شروع ہوئے۔
واضح رہے کہ لاطینی امریکہ کی دوسری حکومتوں کے برعکس، میکسیکو نےصیہونی حکومت کی نسل کشی کے حوالے سے اب تک معتدل موقف اپنایا اور برقرار رکھا ہے، دوسرے جانب امریکہ نے صراحتاً کہا ہے کہ اگر اسرائیل رفح پر حملہ کرتا ہے تب بھی ہم اپنی فوجی حمایت میں کوئی کمی نہیں کریں گے۔